
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام: نشوونما پروگرام میں شمولیت – غذائی تحفظ اور ماں و بچے کی صحت کے لیے ایک جامع گائیڈ
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) پاکستان کا سب سے بڑا سماجی تحفظ کا نیٹ ورک ہے، جو ملک کے غریب اور پسماندہ طبقے کو مالی امداد فراہم کرتا ہے۔ BISP کی جانب سے “نشوونما پروگرام” کا آغاز ایک اہم قدم ہے، جس کا مقصد حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں، اور 0 سے 23 ماہ کے بچوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنا اور ان کی صحت کو بہتر بنانا ہے۔ یہ پروگرام نہ صرف مالی معاونت فراہم کرتا ہے بلکہ صحت اور غذائیت سے متعلق آگاہی بھی دیتا ہے۔ یہ جامع پوسٹ نشوونما پروگرام میں شمولیت کی شرائط، اندراج کے طریقہ کار، اور اس کے فوائد پر تفصیلی روشنی ڈالے گی۔ اگر آپ BISP نشوونما پروگرام، پاکستان میں غذائی تحفظ، ماں اور بچے کی صحت، یا سماجی تحفظ کے پروگرام کے بارے میں معلومات تلاش کر رہے ہیں، تو یہ آپ کے لیے حتمی گائیڈ ہے۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP): ایک تعارف
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) 2008 میں قائم کیا گیا تھا، جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے غریب اور مستحق خاندانوں کو مالی امداد فراہم کرنا ہے۔ یہ پروگرام ملک میں غربت کے خاتمے، خواتین کو بااختیار بنانے، اور انسانی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ BISP کے تحت، مستحق خاندانوں کو ماہانہ مالی امداد فراہم کی جاتی ہے، جس سے انہیں اپنی بنیادی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملتی ہے۔
نشوونما پروگرام BISP کے وسیع تر فریم ورک کا ایک حصہ ہے، جو صحت اور غذائیت کے شعبے پر خصوصی توجہ مرکوز کرتا ہے۔ یہ پروگرام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ملک کا سب سے کمزور طبقہ، یعنی حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی مائیں، اور چھوٹے بچے، مناسب غذائیت اور طبی دیکھ بھال حاصل کر سکیں۔
نشوونما پروگرام میں شمولیت کی شرائط: اہلیت کا معیار
نشوونما پروگرام میں شامل ہونے کے لیے کچھ بنیادی شرائط ہیں جنہیں پورا کرنا ضروری ہے۔ یہ شرائط اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ امداد صحیح معنوں میں مستحق افراد تک پہنچے:
- حاملہ خواتین: وہ خواتین جو حاملہ ہیں اور اپنی صحت اور بچے کی نشوونما کے لیے اضافی غذائی امداد کی ضرورت رکھتی ہیں۔
- دودھ پلانے والی مائیں: وہ مائیں جو اپنے بچوں کو دودھ پلا رہی ہیں اور انہیں اپنی اور بچے کی صحت کے لیے اضافی غذائی مدد کی ضرورت ہے۔
- 0 سے 23 ماہ کے کم عمر بچے: وہ بچے جن کی عمر 0 سے 23 ماہ کے درمیان ہے، اور جنہیں مناسب نشوونما کے لیے غذائی امداد کی ضرورت ہے۔
یہ شرائط اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ پروگرام کا ہدف آبادی کا سب سے کمزور حصہ ہو، جس سے ماں اور بچے دونوں کی صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔
نشوونما پروگرام میں اندراج کا طریقہ کار: قدم بہ قدم گائیڈ
نشوونما پروگرام میں شمولیت کا عمل نسبتاً آسان ہے تاکہ مستحق افراد آسانی سے اندراج کر سکیں۔ اندراج کے لیے درج ذیل طریقہ کار اختیار کیا جاتا ہے:
- رجسٹریشن: پروگرام میں رجسٹریشن کروانے کے لیے تحصیل سطح پر BISP کے دفاتر میں ڈیسک قائم کیے گئے ہیں۔ یہ ڈیسک پروگرام میں شمولیت کے لیے تمام ضروری معلومات فراہم کرتے ہیں۔
- صحت کے مراکز میں اندراج: حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کو اپنے قریبی سرکاری ہسپتالوں یا صحت کے تمام مراکز میں اپنا اندراج کروانا ہوگا۔ یہ مراکز نشوونما پروگرام کے تحت خدمات فراہم کرتے ہیں۔
- فارم پُر کرنا: اندراج کے وقت، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کو ایک خاص فارم پُر کرنا ہوگا، جس میں ان کی ذاتی معلومات اور صحت سے متعلق تفصیلات شامل ہوں گی۔
- بائیو میٹرک تصدیق: اندراج کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے بائیو میٹرک تصدیق (انگلیوں کے نشانات کی تصدیق) لازمی ہے۔ یہ یقینی بناتا ہے کہ صرف اہل اور مستحق افراد ہی پروگرام سے فائدہ اٹھا سکیں۔
- کارتھی کا اجرا: اندراج مکمل ہونے کے بعد، مستحق خواتین کو ایک “کارتھی” (پروگرام کا شناختی کارڈ) جاری کیا جائے گا۔ یہ کارتھی پروگرام کی خدمات حاصل کرنے کے لیے ضروری ہوگا۔
یہ عمل اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ پروگرام میں شمولیت شفاف اور مؤثر ہو۔
پروگرام میں شمولیت پر مالی معاونت اور مالی معاونت
نشوونما پروگرام میں شمولیت پر مالی معاونت کا ایک واضح نظام موجود ہے، جو مستحق خواتین کو ان کی صحت اور بچے کی نشوونما کے لیے ضروری مالی مدد فراہم کرتا ہے۔
- حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے:
- پروگرام میں شامل ہونے والی حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کو ہر سہ ماہی میں 2500 روپے کی قسط دی جائے گی۔
- پہلی قسط کے لیے، حاملہ خواتین کو اپنی پہلی چیک اپ (اندراج) پر 2500 روپے ملیں گے۔
- اگلی قسطیں (2500 روپے) ہر سہ ماہی میں دی جائیں گی، بشرطیکہ وہ باقاعدگی سے صحت کے مراکز میں اپنے چیک اپ کروائیں۔
- بچوں کے لیے (0 سے 23 ماہ):
- بچوں کو 500 روپے ماہانہ دیے جائیں گے، جو 3000 روپے کی سہ ماہی قسط (500 روپے x 6 ماہ) کے برابر ہے۔
- بچوں کے لیے یہ امداد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ان کی عمر 23 ماہ ہو جائے۔
نوٹ: BISP پروگرام کے تحت، 2018 کے مطابق قومی غربت کی حد سے کم 40 فیصد گھرانوں کو مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے۔ وہ خواتین جن کی عمر 18 سے 40 سال کے درمیان ہے اور جن کے بچے 5 سال سے کم عمر کے ہیں، اور جنہیں غربت کی وجہ سے مناسب غذائی امداد نہیں مل پاتی، ان کو اس پروگرام میں شامل کیا جاتا ہے۔ اسی طرح، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو بھی اس پروگرام میں شامل کیا جاتا ہے تاکہ ان کے بچوں کی زندگی کے پہلے 1000 دنوں (حمل ٹھہرنے سے لے کر بچے کی 2 سال کی عمر تک) میں غذائی کمی کو پورا کیا جا سکے۔ یہ دور بچے کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کے لیے انتہائی اہم ہوتا ہے۔
BISP نشوونما پروگرام کے فوائد: ایک صحت مند مستقبل کی بنیاد
نشوونما پروگرام کے کئی اہم فوائد ہیں جو پاکستان میں ماں اور بچے کی صحت اور غذائی تحفظ کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں:
- غذائی تحفظ: یہ پروگرام حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں، اور چھوٹے بچوں کو ضروری غذائی امداد فراہم کرتا ہے، جس سے غذائی کمی کو پورا کرنے میں مدد ملتی ہے۔
- صحت کی بہتر دیکھ بھال: باقاعدہ چیک اپ اور صحت کے مراکز تک رسائی کو فروغ دے کر، یہ پروگرام ماں اور بچے دونوں کے لیے بہتر طبی دیکھ بھال کو یقینی بناتا ہے۔
- بچوں کی نشوونما: زندگی کے پہلے 1000 دن بچے کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کے لیے انتہائی اہم ہوتے ہیں۔ یہ پروگرام اس نازک دور میں مناسب غذائیت فراہم کرکے بچوں کی صحت مند نشوونما کو یقینی بناتا ہے۔
- خواتین کو بااختیار بنانا: مالی امداد اور صحت کی خدمات تک رسائی فراہم کرکے، یہ پروگرام خواتین کو اپنی اور اپنے بچوں کی صحت کے بارے میں بہتر فیصلے کرنے کے لیے بااختیار بناتا ہے۔
- غربت میں کمی: مالی امداد غریب خاندانوں کو اپنی بنیادی ضروریات پوری کرنے میں مدد دیتی ہے، جس سے غربت میں کمی آتی ہے۔
- آگاہی میں اضافہ: یہ پروگرام صحت اور غذائیت سے متعلق آگاہی کو فروغ دیتا ہے، جس سے کمیونٹی میں صحت مند طرز زندگی کو اپنایا جاتا ہے۔
- صحت کے نظام کو مضبوط کرنا: صحت کے مراکز اور ہسپتالوں میں اندراج کے عمل کے ذریعے، یہ پروگرام بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط کرتا ہے۔
- شفافیت اور احتساب: بائیو میٹرک تصدیق اور باقاعدہ ادائیگیوں کے ذریعے، پروگرام میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
BISP کا سماجی رابطہ: عوامی رسائی
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اپنی خدمات کو عوام تک پہنچانے کے لیے مختلف سماجی رابطے کے پلیٹ فارمز کا استعمال کرتا ہے۔ یہ پلیٹ فارمز معلومات کی فراہمی، شکایات کے ازالے، اور پروگرام کی تازہ ترین معلومات تک رسائی کو آسان بناتے ہیں:
- ویب سائٹ:
www.bisp.gov.pk
- فیس بک:
@bisp.pakistan
- ٹویٹر:
@bisp_pakistan
- یوٹیوب:
@bisp_pakistan
- ٹک ٹاک:
@bisppakistan
- انسٹاگرام:
/officialbisp
یہ تمام پلیٹ فارمز مستحق افراد کو پروگرام کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اور کسی بھی مسئلے کی صورت میں رابطہ کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
چیلنجز اور مستقبل کے امکانات
اگرچہ نشوونما پروگرام ایک اہم اور فائدہ مند اقدام ہے، لیکن اسے کچھ چیلنجز کا بھی سامنا ہو سکتا ہے:
- رسائی: دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تمام مستحق افراد تک رسائی کو یقینی بنانا ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔
- آگاہی: پروگرام کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کرنا تاکہ تمام اہل افراد اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔
- عمل درآمد: پروگرام کے مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنانا اور بدعنوانی کو روکنا۔
- پائیداری: پروگرام کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانا تاکہ مستقبل میں بھی مستحق افراد کو فائدہ پہنچتا رہے۔
ان چیلنجز کے باوجود، BISP نشوونما پروگرام پاکستان میں غذائی تحفظ اور ماں و بچے کی صحت کو بہتر بنانے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ مستقبل میں، اس پروگرام کو مزید وسعت دی جا سکتی ہے اور مزید مستحق افراد کو اس میں شامل کیا جا سکتا ہے تاکہ ایک صحت مند اور خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھی جا سکے۔
نتیجہ: ایک صحت مند اور خوشحال پاکستان کی جانب
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نشوونما پروگرام پاکستان میں ماں اور بچے کی صحت اور غذائی تحفظ کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم اور مثبت اقدام ہے۔ حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں، اور چھوٹے بچوں کو مالی امداد اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرکے، یہ پروگرام غذائی کمی کو پورا کرنے اور بچوں کی صحت مند نشوونما کو یقینی بنانے میں مدد کرتا ہے۔
یہ پروگرام نہ صرف غریب خاندانوں کو مالی مدد فراہم کرتا ہے بلکہ انہیں صحت مند طرز زندگی اور بیماریوں کی روک تھام کے بارے میں بھی آگاہ کرتا ہے۔ BISP کی جانب سے شفاف اندراج کے طریقہ کار اور وسیع سماجی رابطے کے نیٹ ورک کے ذریعے، یہ پروگرام زیادہ سے زیادہ مستحق افراد تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔
نشوونما پروگرام پاکستان کے لیے ایک صحت مند اور خوشحال مستقبل کی بنیاد رکھ رہا ہے، جہاں ہر ماں اور بچہ مناسب غذائیت اور طبی دیکھ بھال حاصل کر سکے گا۔ یہ پروگرام اس بات کا ثبوت ہے کہ سماجی تحفظ کے اقدامات کس طرح قوم کی ترقی اور فلاح و بہبود میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔